شیری مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو اسلام آباد سے گرفتار کر لیا گیا

ایمان میزاری نے جمعہ کے دن ایک تنظیم کے جلسے میں ملکی اداروں کے خلاف تقریر کی تھی۔
شیری مزاری نے ایک سماجی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ خواتین پولیس نے ہمارے گھر چھاپا مارا اور میری بیٹی کو اپنے ساتھ لے گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ان سے کہا کہ مجھے وارنٹ دکھائیں گرفتاری کے لیکن انہوں نے کچھ نہیں دکھایا۔انہوں نے میرے پورے گھر کا چکر لگایا اور ہم گھر میں صرف دو ہی خواتین تھی میری بیٹی نے نائٹ ڈریس پہنا ہوا تھا میری بیٹی نے پولیس والوں سے ریکویسٹ کی کہ مجھے کپڑے بدلنے دیے جائیں لیکن انہوں نے بات نہ مانی اور میری بیٹی کو گھسیٹ کر اپنے ساتھ لے گئے۔
آپ کو مزید بتاتے چلیں کہ جب ایمان مزاری کی والدہ شیری مزاری کو گرفتار کیا گیا تھا تو ایمان مزاری نے بہت کوششوں کے بعد انہیں رہا کروایا تھا اور انہیں سیاست سے کنارہ کشی کرنے پر بھی مجبور کیا تھا کیونکہ ان کی والدہ کو بہت دنوں تک جیل میں رکھا گیا تھا اور انہی کے کہنے پر شیری مزاری نے سیاست کو خیر آباد کہا تھا اور پی ٹی آئی کو چھوڑ دیا تھا لیکن پھر گزشتہ دنوں ایمان مزاری کھل کر سامنے آئی اور پاکستان کے معزز ترین ادارے کے خلاف انہوں نے تقریر کی جس پر ان کو گرفتار کیا گیا۔
عدالت میں جاتے وقت انہوں نے وہی نعرے لگائے جو انہوں نے تقریر کے دوران لگائے تھے اور ان کا جسمانی ریمانڈ بھی منظور کر لیا گیا ہے۔ یہ اب پاکستان کے اداروں کے خلاف بول رہی ہیں اور قانون اپنے قانون کے مطابق ہی عمل کرے گا تاکہ یہ لوگوں میں اشتیال پیدا نہ کر سکیں۔
اب دیکھنا ہوگا کہ انہوں نے جون سی سخت تقریر کی ہے اس پر قانون اپنا کیا راستہ اپناتا ہے۔